لگی مدتوں کی ریاضتیں تو بنی ہیں اپنی رفاقتیں
تجھے یہ گماں کہ ملے گا وہ تجھے چار دن کی نماز میں
یہ جو بے خودی کے ہیں راستے یہ کسی کسی کے ہیں واسطے
جسے سہہ سکے وہ عیاں کیا اسے چھوڑ دے جو ھے راز میں
بڑے جوش میں تیرا خون ھے فقط ایک لکن فیکون ھے
تیری سب حدوں پر محیط ھے یہ جو ضابطہ ھے نفاذ میں
11 months ago