بھول جائیں گی نئی نسلیں ہماری شاعری
بس کتابوں میں ہمارا تذکرہ رہ جائے گا
ہجرتوں کا فیصلہ یک دم سُنا دے گا کوئی
سب کا سب سامان یونہی گھر پڑا رہ جائے گا
فرق کوئی بھی نہیں پڑنا ہمارے کوچ سے
کوئی تکیہ رات بھر بس بھیگتا رہ جائے گا
ہم ہلا کر ہاتھ کشتی سے کہیں گے الوداع
اور کنارے پر کوئی پہچانتا رہ جائے گا
about 1 year ago