میں ہزار بار چاہوں کہ وہ مسکرا کے دیکھے
اسے کیا غرض پڑی ہے جو نظر اٹھا کے دیکھے
میرے دل کا حوصلہ تھا کہ ذرا سی خاک اُڑا لی
میرے بعد اس گلی میں کوئی اور جا کے دیکھے
کہیں آسمان ٹوٹا تو قدم کہاں رکیں گے
جِسے خواب دیکھنا ہو وہ زمیں پہ آ کے دیکھے
about 1 year ago