زندگی سے بڑی سزا ہی نہیں
اور کیا جُرم ہے پتا ہی نہیں
اِتنے حِصّوں میں بٙٹ گیا ہوں میں
میرے حِصّے میں کچھ بٙچا ہی نہیں
چاہے سونے کے فریم میں جٙڑ دو
آئینہ جھوٹ بولتا ہی نہیں
دٙھن کے ہاتھوں بِک گئے ہیں سبھی
اب کسی جُرم کی سزا ہی نہیں
سچ گھٙٹے یا بٙڑھے تو سچ نہ رہے
جُھوٹ کی کوئی اِنتہا ہی نہیں
about 1 year ago