تمہیں کیسے بتاؤں کہ میں تھک چکی ہوں
راستوں سے، لوگوں سے، خوابوں سے
احتیاط و ارتیاب سے
بے بسی سے
میں تھک چکی ہوں کل سے بھی
جو ابھی آیا نہیں
اُس کل سے بھی جو گزر گیا
میں تھک چکی ہوں...!💔
زمانے کی سختیوں سے
وعدوں عہدوں سے
صبر و ضبط سے
لمبی امیدوں سے
غور و تدبر سے
غصے کی تلخیوں سے
11 months ago