ہم کریں بات دلیلوں سےتوردہوتی ہے
اس کے ہونٹوں کی خموشی بھی سندہوتی ہے
سانس لیتے ہوئےانساں بھی ہیں لاشوں کیطرح
اب دھڑکتےہوئے دل کی بھی لحد ہوتی ہے
جس کی گردن میں ہے پھندا وہی انسان بڑا
سولیوں سے یہاں پیمائش قد ہوتی ہے
شعبدہ گربھی پہنتے ہیں خطیبوں کا لباس
بولتا جہل ہےبدنام خرد ہوتی ہے
(مظفروارثی)
11 months ago